رنگے ہاتھوں پکڑا جانا، جسے
Red handed
بھی کہتے ہیں اُس سانحے کو کہتے ہیں جس میں جرم کرنے والا [مجرم]، جس پر جرم ہو رہا ہو [مظلوم] اور جرم کو پکڑنے والا سب ایک ہی وقت میں ایک جگہ مل جائیں۔ ایسے واقعات میں جان بچانا یا خلاصی تقریباً ناممکن ہے کہ مظلوم کی دہائی یا حالت، عینی شاھدین کی گواہی اور قانون نافذ کرنے والے کی موجودگی کسی شک و شبہہ کی گنجائش باقی نہیں چھوڑتے۔
مجرم کے لئے یہ لمحہ مشکل ترین ہوتا ہے کہ نہ عمل سے مکر سکے، نہ اس کی تکمیل کر سکے، نہ ہی سزا سے بچنے کی کوئی صورت ہو اور نہ ہی جرم سے لطف اندوز ہو سکے کہ رنگے ہاتھوں پکڑے جانے نے فتح کا سارا نشہ کرکرا کر دیا۔ اب اُسے ایسے گناہ کی سزا ملے گی جو شاید پورا بھی نہ ہوا ہو۔ جیسے کہ خود کشی، بندہ اپنی جان لے رہا ہے مگر پکڑا جائے تو جیل کی سزا بھی اسے ہی ملے۔
رنگے ہاتھوں پکڑے جانے کا ایک فائدہ تو ہے کہ جو بھی ہونا ہوتا ہے وہ جلد ہو جاتا ہے۔ نہ طویل مقدمے بازیاں، نہ گواہوں کے لامتناہی اور متضاد بیانات اور نہ ہی جج کو اگلے پچھلے مقدمات کے حوالہ جات جوڑنے پڑتے ہیں۔ دستی فیصلہ ہو جاتا ہے اور بندہ نقد روانہ۔
وہ لوگ تو پھر بھی شریف ہوتے ہیں جن کے صرف ہاتھ رنگے جاتے ہیں۔ ایک مجھ جیسے پیشہ ور کہ جن کے ہاتھ، آستینیں، گریبان، دل، دماغ، روح سب ہی رنگے گئے۔ اور جرم بھی کوئی ایک بار ہو تو سمجھ آئے۔ بار بار، ہر روز، پھر سے، لگاتار۔
عینی شاہدین بھی موجود، دیکھنے والا بھی دیکھ رہا ہے۔ مگر فیصلہ نہیں کرتا۔ اور میں اس اُمید پہ مسلسل کئے جا رہا ہوں کہ جس دن بھی فیصلہ آئے گا۔ جس دن بھی پکڑا جاوں گا، زیادہ ٹائم نہیں لگے گا۔گواہوں کے بیانات، اگلی پچھلی مثالیں کچھ نہیں۔
جب پکڑنے والا آئے گا اور روح قبض کرے گا۔ تو باری تعالٰی کے حضور یہی کہے گا نا کہ یا ذوالجلال والاکرام، رنگے ہاتھوں پکڑ کے لایا ہوں۔ تیرا ہی ذکر کر رہا تھا۔ دم سادھے، چپ چاپ، لگاتار، ہر سانس میں، لہو کی ہر ہر بوند میں، کسی کی پرواہ نہیں۔ سب سے بے نیاز، پکڑے جانے کا بھی ڈر نہیں، نہ دنیا کی شرم، نہ ریتی رواج کی لاج، نہ گناہوں کا بھرم، نہ عاجزی کا تکبر، نہ نیکیوں کا گھمنڈ، نہ اپنی ذات کا پتا، نہ گفتگو کا شوق، نہ ہونے کا دعویٰ، نہ ہی نہ ہونے کا غم۔ میں نے جائے وقوعہ پہ رنگے ہاتھوں پکڑا ہے۔ تو فیصلہ کر دے!
یا اللہ! تجھے تیرے رب ہونے کا واسطہ، تو مجھے طواف میں رنگے ہاتھوں پکڑوا دے کہ احرام کی چادریں جرم کی گواہ بن جائیں کہ تیرے سوا کسی کو نہیں چاہا، سب کو چھوڑ دیا۔ خود سے خودکشی کرلی۔
تو فیصلہ سنا دے، اب انتظار کون کرے۔
آمین۔ ثم آمین!